
وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل (UNESCAP) کمیٹی برائے میکرو اکنامک پالیسی ، غربت میں کمی ، اور ترقی کے لیے فنانسنگ کے اجلاس میں خطاب کیا
5,243 total views
وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور وزیر عمر ایوب خان نے اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں غربت کے خاتمے اور سماجی اور معاشی مساوات کے حصول کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔اقتصادی امور ڈویژن کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ، وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل (UNESCAP) کمیٹی برائے میکرو اکنامک پالیسی ، غربت میں کمی ، اور ترقی کے لیے فنانسنگ کے اجلاس میں خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ملک میں غربت اور معاشی عدم مساوات کے مسائل کو حل کرنے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے لیے پاکستان کا فوری مقصد ، ابھرتے ہوئے بڑے اقتصادی استحکام کو مناسب مالیاتی اور مالی اقدامات کے ذریعے مستحکم کرنا ہے ، جس کا مقصد نجی سرمایہ کاری کو بڑھانا ، گھریلو بچت کو متحرک کرنا اور معاشی ترقی کے عمل کو بحال کرنا ہے.وفاقی وزیت عمر ایوب خان نے حکومت کے غربت کے خاتمے کے لیے اٹھاے گیے کچھ اہم اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہم اقدامات میں سے ایک احساس پروگرام ہے جو کہ سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کا پروگرام ہے جو حکومت پاکستان نے مارچ 2019 میں شروع کیا تھا۔ “احساس پروگرام خاص طور پر سماجی شعبے میں سرمایہ کاری اور انسانی ترقی پر مرکوز ہے۔ اس پروگرام کا مقصد غریب طبقے کی مالی شمولیت اور اُن کو ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کو فروغ دینا ہے۔ اس پروگرام کا ایک اہم مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ احساس کا مقصد پاکستان میں 1 کروڑ غریب خواتین کو بااختیار بنانا اور اُن کی صلاحیتوں کو حاصل کرنے میں اُن کی مدد کرنا ہے۔انہوں نے کفایت پروگرام کا بھی ذکر کیا ، جس کا مقصد پاکستان بھر میں 70 لاکھ پسماندہ خواتین کی مالی معاونت اور ڈیجیٹل شمولیت کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے قومی غربت گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) اور کامیاب جوان پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مزید یہ کہ انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) پر تبادلہ خیال کیا۔بی آئی ایس پی ایک وفاقی اسکیم ہے جو 2008 میں شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد پاکستان میں غربت میں رہنے والے خاندانوں کی مدد کے لیے غیر مشروط نقد امداد فراہم کرنا ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا مالی سپورٹ پروگرام ہے۔ بی آئی ایس پی کے ذریعے حکومتِ پاکستان نے تقریبا 90 ارب روپے 5 کروڑ کم آمدنی والے پاکستانیوں میں تقسیم کیے۔وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے محسوس کیا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے نجی شعبے کی مدد کرنا ایک اہم راستہ ہے۔ لہذا ، حکومت اس شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس شراکت داری کی دوبارہ تصدیق کرتی ہے۔ جو کہ غربت ، کمزوری اور محرومی سے پاک پاکستان کے مقصد کے حصول کے لیے ایک حقیقت ہے۔